اسائنمنٹ 10

کوڈ۔19۔کے اثناء میں

کوڈ19 کرونا وائرس کی بیماری نے پوری دنیا میں خاندانی معاشرتی زندگی اور سماجی زندگی کو متاثر کیا ہے

اسکولوں کی بندش، دور دراز سے کام کرنا ،گھر سے کام کرنا، جسمانی دوری، سماجی دوری ،ان تمام چیزوں نے طلبہ کی زندگی پر بہت اثر ڈالا ہے۔ ان تمام چیزوں نے طلباء کی زندگی کو ان کے اہل خاندان کو اس وبائ مرض سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔

ایسے ماحول میں یہ بھی بہت ضروری ہے کہ بچے درس و تدریس کے عمل کو جاری رکھیں اور اس کے لیے یہ بہت اہم ہے کہ سب سے پہلے معلم اور اساتذہ اور  اسکول اہم کردار ادا کرتے ہیں اس کے لئے مندرجہ ذیل نکات پر عمل کریں تو ہم اپنے طلباء کی تعلیم پر ان حالات میں تقویت بخش کام کر سکتے ہیں۔  ۔۔۔۔۔۔۔




منصوبہ بندی کرنا

ایک ایسا معمول قائم کرنے کی کوشش کرنا نا جو عمل کے مطابق تعلیمی پروگراموں کے عوامل ہو جن کی پہلی آن لائن ٹیلی ویژن یا ریڈیو کے ذریعے کی جا سکتی ہے ۔ ایسے منصوبے بنائیں
اس کے علاوہ پڑھنے لکھنے کے لیے وقت اور روزمرہ زندگی کی سرگرمیوں کو اپنے بچوں کو سیکھنے کے موقعے،صحیح طور پر استعمال کرنے کا منصوبہ بنائیں

   کھلے ذہن سے گفتگو کرنا

بچوں کو سوال پوچھنے کی حوصلہ افزائی کریں اور ساتھ ہی اپنے جذبات کا اظہار کریں یاد رکھیں آج کل کے حالات کے بارے میں بچوں پر تناؤ کے مختلف ردعمل ہو سکتے ہیں لہذا صبر اور سمجھ بوجھ سے کام لیں ۔
محفوظ ماحول میں اپنے طلبا کو آزاد نہ گفتگو کرنے دیں ڈرائنگ کہانیاں اور دیگر سرگرمیاں ںبحث کو کھلے میں مدد کر سکتی ہیں۔
سیکھنے کے چھوٹے سیشن کے ساتھ آغاز کریں اور انہیں آہستہ آہستہ طویل بنائیں۔

آن لائن بچوں کی حفاظت کریں

ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے طلباء کو تدریس کے عمل کو جاری رکھیں لیکن اس کے ساتھ ہی آن لائن رسا ئی میں اضافہ بچوں کی حفاظت حفظ زاداری کے لئے خطرات ہیں۔ انٹرنیٹ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جان لے کے وہ کس طرح کام کر رہے ہیں ۔اور والدین کےلیے یہ ہدایت دی کہ ان کے آن لائن خطرات کو کم کرنے کے آلات پر کنٹرول مرتب کریں۔
ابھی کچھ عرصے سے دنیا بھر کے اساتذہ اس بات پر غور و فکر کر رہے ہیں کہ آئندہ نسلوں کو ہم کس طرح تعلیم دے سکتے ہیں وہ سکتا ہے کہ یہ وبائی دور ایک لمبے عرصے تک چلے اس کے لئے ہم اساتذہ کو ہر طریقے سے تیار رہ کر حکومت کا ساتھ دینا ہے۔
ایک معلم کا علم رکھنے والے کی حیثیت سے یہ تصور جو اپنے شاگردوں کو عقل وتفہیم ادا کا کرتا ہے اسی کے پیش نظر ہمیں طلباء کو یہ احساس دلانا ہے کہ پڑھائی میں اور درس و تدریس کی مدد کرنے کے لیے ہم ان کے لیے موجود ہیں۔
طلباء سے پڑھائی کے تعلق سے بات کرتے ہوئے سختی اور تعاون میں توازن رکھیں۔
اور ایک اہم اور ضروری حکمت عملی یہ ہے کہ کرونا وائرس کے اس اثنا میں سب سے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اساتذہ ڈیجیٹل ٹیکنیک کو سیکھیں اور اسی طرح سے ہم طلباء تک انٹرنیٹ کے ذریعے تدریس دے سکتے ہیں ۔
اگر آن لائن کلاسز لینے کے بارے میں حکومت غور و فکر کر رہی ہے تو طلباء کی ذہنی سائیکلوجیکل حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھائے جس سے طلباء پر کوئی منفی اثرات نہ ہو۔
آن لائن تعلیم دو طریقوں سے دی جاتی ہے یا طریقہ کار شدہ کلاسوں کے ذریعے یا ویگنار کی حیثیت سے براہ راست آن لائن کلاسوں کے ذریعے دی جاتی ہے ۔ جو آج کل حکومت ۔اعلی جماعتوں کے لئے لاگو کر چکی ہے۔۔ا۔۔۔





   

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog